A review by aayjaysbookshelf
Zameen / زمین by Khadija Mastoor

dark reflective sad tense medium-paced
  • Plot- or character-driven? A mix
  • Strong character development? It's complicated
  • Loveable characters? Yes
  • Diverse cast of characters? Yes
  • Flaws of characters a main focus? Yes

4.25

خدیجہ مستور کا نام کافی عرصے سے سنا ہوا تھا، لیکن ان کو پڑھنے کا یہ میرا پہلا اتفاق تھا۔ کیونکہ مستور کے مضامین سے میری کوئی واقفیت نہیں ہے، تو اس کتاب پہ میرا تجزیہ شاید زیادہ گہرا نہ ہو۔ 
"زمین" ایک افسانہ ہے جو تقسیم ہند اور پاکستان کی ابتدائی دور پہ مبنی ہے۔  چنانچہ آزادی ، ہجرت اور تخلیق وطن جیسے مضامین اس افسانے کا مرکز ہیں ۔  اس کا نام "زمین" بھی اسی سے ماخوذ ہے۔  لیکن ان مضامین کو اس افسانے میں کیسے بتایا گیا ہے، کس طرح مختلف کرداروں اور واقعات کے زریعے ساری کہانی کو نہایت نفاست سے پرویا ہے، کہ کہیں سخت باتوں کو نرمی سے، اور نرم باتوں کو سختی سے بیان کیا ، وہ قابلِ تحسین ہے۔  
ساجدہ کا مظبوط کردار ہو یہ خالہ بی کا گھگھیاتا ہوا، تاجی کا کھلنڈرا پن ہو یہ سلیمہ کا سنجیدہ مزاج، خدیجہ مستوری کی نسوانی کردار سازی مجھے بہت پسند آئی ۔   یہ افسانہ ویسے بھی مرکوزِ زن(female centric) ہے، لیکن روایتی کہانیوں کی طرح اس میں عورت کو بیچاری نہیں بنایا گیا، جو مجھے پسند آیا۔   مر کزی کہانی کے ساتھ ساتھ ابتداۓ پاکستان کی سیاسی اور سماجی صورتحال پہ بھی تبصرہ ہے جسے پڑھ کے افسوس زیادہ اس لیئے ہوا کہ 70 سال بعد بھی ہمارے حالات ہو بہو ہیں، نہ ہمارے مسائل میں کوئی تبدیلی آیٔ ہے، نہ سوچ میں اور نہ ہی لوگوں میں۔  

اس افسا نے کی نکتہ رسی بھی خو صورت  ہے۔ ایک افسردگی سی ساری  کہانی  میں موجود ہے، لیکن پسِ منظر میں۔ جس خوبصورتی اور لطافت سے ، اور سادہ زبان کے استعمال کے ساتھ اس افسانے کو لکھا گیا ہے ، مجھے اس کو پڑھنے کا ربط بنانے میں زرا مشکل نہ ہویٔ۔ کہانی کو لے   کہ چلنے کا انداز بھی خوب ہے۔ مہاجر کیمپ سے حویلی اور وہاں سے آگے، کہیں بھی بے ربطگی محسوس نہ ہوئی۔  یہ تو طے ہے کہ اس کے بعد مجھے مستور کے باقی کام بھی پڑھنے ہیں اور جلد۔